New South Wales, Australia

شہد کی اہمیت:

اللہ تعالیٰ فرماتاہے؛

“اسکے(شہد کی مکھی کے) اندر سےآتا ہے، ایک مشروب جو کئی رنگوں کا ہے،جسمیں تمہارے لئے شفاء (honey benefits) ہے۔”

آپﷺ نے بھی ایک جگہ ارشاد فرمایا ہے؛

“اس پاک ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، شہد کھاؤ، کیونکہ  ایسا کوئی گھر نہیں جس میں شہد ہو اور فرشتے اسکے لئے رحمت طلب نہ کریں۔اگرایک انسان شہد کھاتا ہے ،تو اسکے پیٹ میں ہزار بیماریوں کا علاج (types of honey) داخل ہو جاتا ہے،اور کروڑ  بیماریاں اس سے دور ہوجاتی ہیں۔اگر ایک انسان کی موت ہو جاۓ اور اسکے پیٹ میں شہد ہو تو جہنم کی آگ اسے نہیں چھوۓ گی”۔

طبی فوائد:

آپ ﷺ خود بھی پانی کا گلاس شہد ملا کر نہار منہ صبح سویرے پیا کرتے تھے۔گرم پانی میں  شہد کی کچھ مقدار ملا کر پی جاۓ تو وہ ہیضہ کے لئے بہترین علاج ہے۔شہد غذاؤں میں سے بہترین غذا اور مشروبات میں سے بہترین مشروب سمجھا جاتا ہے۔

اسی طرح یہ ادویات میں سب سے بہترین دوا (honey benefits) ہے۔طبی ماہرین  کے زیادہ تر ادویاتی فارمولوں میں شہد کا استعمال کیا جاتا ہے۔یہ بھوک بڑھانے ، معدہ کو مضبوط کرنے اور بلغم کو رفع کرنے  کے علاوہ گوشت کو لمبے عرصے تک محفوظ کرنے  کے لئے بھی استعمال میں لایا جاتا ہے۔بالو ں کے لئے بہترین ہئیر کنڈیشنر کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اس سے آنکھوں کے جملہ امراض مثلاً سوزش اور انفیکشنز بھی ختم ہوتے ہیں۔سب سے بہترین شہد وہ ہوتا ہے جو موسمِ بہار میں بنتا ہے۔دوسرے نمبر پر گرمیوں اور آخری نمبر پر  خزاں  کے موسم کا بنا ہوا شہد آتا ہے۔

شہد کی اقسام:

شہد کی بہت سی اقسام (types of honey) ہیں لیکن اسکے لئے خا لص شہد ، صاف کیا ہوا شہد ،چھنا ہوا شہد اور مدھو کے نام استعمال ہوتے ہیں۔ یہ ایک میٹھا مائع نما سیال ہے جو شہد کی مکھیاں خارج کرتی ہیں۔شہد  دوسرے عناصر سے پاک ہونا چاہئے مثلاً  کیڑوں کے  پروں یا عضویاتی حصوں ،پتوں وغیرہ سے،لیکن اسمیں  زردانے ہو سکتے ہیں ۔

بہترین شہد انگلستان ،ویسٹ انڈیز ،کیلیفورنیا ،کینیڈا ،چلی اور افریقہ  آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے کچھ حصوں میں بنایا جاتاہے۔

شہد کا حصول:

شہد کی مکھیاں  گروہوں کی صورت میں چھتّوں پر  رہتی ہیں ۔شہد کی مکھیوں کےچھتّے پر  ایک  مکھیوں کی ملکہ  نرمکھیاں  اورنامکمل یا ادھورے جسم والی مادہ کام کرنے والی مکھیاں رہتی ہیں۔یہ مزدور مادہ مکھیاں ایک لمبی نالی رکھتی ہیں جسے وہ پھولوں میں داخل کر کے  انکا رس نکالتی ہیں۔یہ کھوکھلی ٹیوب  یا نالی میگسلا یا لیبیم  سے بنی ہوتی ہے۔وہ اس رس کو اپنی غذا کی نالی سے گزار کر  اپنے  جسم پہ بنے شہد کے تھیلے میں رکھتی ہیں۔پھولوں کا رس جو کہ میٹھا پتلا پانی ہوتا ہے انکے لعاب کے ساتھ مل کر گاڑھے شیرے (honey benefits) نما سیال میں بدل جا تا ہے۔چھتّے پر پہنچ کر شہد کی مکھیاں یہی سیال  پہلے سے تیار کئے گئے چھتےّ پر موجود خانوں میں جمع کر دیتی ہیں۔اور یہ سیل  یا خانہ موم سے بند کر دیتی ہیں۔چھتّے سے شہد حا صل کرنے کے لئے  اسے دھواں دیا جاتا ہے جس سے مکھیاں اڑ جاتی ہیں یا بے ہوش ہوجاتی ہیں۔پھر شہد کے چھتّے کو کاٹ کر شہد چھان کر نکال لیا جاتا ہےایک دوسرے طریقے میں چھتّے کودبا کر نچوڑا جاتا ہے لیکن اسطرح موم بھی  اسمیں شامل ہو جا تا ہے۔خالص کرنے کے لئے اس شہد کو80 سینٹی گریڈ درجہ حرارات پر  سینکا جاتا ہےجس سے شہد میں موجود دوسرے اجزاء اوپر آجاتے ہیں اور انہیں صاف کر لیا جاتا ہے۔

اس ضمن میں ایک واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ ایک بار شہد کی مکھی سے پوچھا گیا کہ شہد اتنا میٹھا کیسے ہوتا ہے جبکہ تمہارا ڈنک بہت زہریلا ہوتا ہے؟شہد کی مکھی نے کہا جب میں پھول سے رس چوس (types of honey) لیتی ہوں تو اسکے بعد آپﷺ پردرودِ بھیجتی ہوں درودِ پاک کی وجہ سے پھولوں کا کڑوا رس  بھی میٹھے شہد (honey benefits) میں بدل جاتا ہے۔سبحان اللہ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *